ہیوسٹن.......زاہد اختر خانزادہ......امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر سین برناڈینو میں ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے واقعے کے بعدامریکا میں مقیم مسلمان خوف زدہ ہیں اور انہیں مقامی افراد کی جانب سے مشکل صورت حال کا سامناہے لیکن ہیوسٹن سے اچھی خبر ہے کہ عیسائی مذہب سے تعلق رجھنے امریکیوں نے اسلامک سینٹر کے سامنے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی میں زبردست مظاہرہ کیاہے۔
نائن الیون کے بعد آج کا امریکا مسلمانوں کےلئے وہ امریکا نہیں رہا جو اس سے قبل تھا،مغرب میں دہشت گر دی کے واقعات،مقامی میڈیا کی جانب سے اسلامو فوبیا سے متعلق پروپگنڈے نے جہاں امریکیوں کو خوف زدہ کیا وہاں مسلمانوں کی زندگیوں کو اذیت ناک بنادیا ،خاص طور پرکچھ
امریکی سیاستدانوں کی جانب سے کھلم کھلا مسلمانوں کو ہدف بنایا جا رہا ہے اور شدت پسندوں اور دہشت گردوں کو یکجا کرکے مقامی امریکیوں کے دلوں میں اپنا نرم گوشہ رکھنا چاہتے ہیں،اس صورت حال نے مسلمانوں کو مزید فکر مند کر دیا ہے۔
کیلی فورنیا میں ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے واقعے نے امریکا بھر میں مسلمانوں کو ایک مرتبہ پھر خوف و دہشت میں مبتلا کر دیا ہے اور خاص طور پر کیلی فورنیا کی مساجد میں نمازیوں کی تعداد انتہائی کم ہو گئی ہے اور مقامی امریکی کے دل میں چھپا نسلی تعصب باہر آتا دکھائی دے رہا ہے،خاص طور پر گندمی رنگ کے حامل افراد اور اسکارف والی خواتین کو ایسی نظر سے دیکھ رہے ہیں جیسے دہشت گردی کے واقعے میں یہ لوگ ہی ذمہ دار ہیں۔